سبھی کا دھوپ سے بچنے کو سر نہیں ہوتا ہر آدمی کے مقدرمیں گھر نہیں ہوتا کبھی لہو سے بھی تاریخ لکھنی پڑتی ہے ہر ایک معرکہ باتوں سے سر نہیں ہوتا میں اس کی آنکھ کا آنسو نہ بن مزید پڑھیں
اْصولوں پرجہاں آنچ آئے ٹکرانا ضروری ہے جو زندہ ہو تو پھر زندہ نظر آنا ضروری ہے نئی عمروں کی خودمختاریوں کو کون سمجھائے کہاں سے بچ کے چلنا ہے، کہاں جانا ضروری ہے تھکے ہارے پرندے جب بسیرے کے مزید پڑھیں
رات مجرم تھی دامن بچا لے گئی دن گواہوں کی صف میں کھڑا رہ گیا ملی ہواؤں میں اڑنے کی وہ سزا یارو کہ میں زمین کے رشتوں سے کٹ گیا یارو وہ بے خیال مسافر، میں راستہ یارو کہاں مزید پڑھیں