آوارہ ہوں رین بسیرا کوئی نہیں میرا گلی گلی کرتا ہوں پھیرا کوئی نہیں میرا تیری آس پہ جیتا تھا میں وہ بھی ختم ہوئی اب دنیا میں کون ہے میرا کوئی نہیں میرا تیرے بجائے کون تھا میرا پہلے مزید پڑھیں
اگرچہ آئنۂ دل میں ہے قیام اس کا نہ کوئی شکل ہے اس کی نہ کوئی نام اس کا وہی خدا کبھی ملوائے گا ہمیں اس سے جو انتظار کراتا ہے صبح و شام اس کا ہمارے ساتھ نہیں جا مزید پڑھیں
عبور کر نہ سکے ہم حدیں ہی ایسی تھیں قدم قدم پہ یہاں مشکلیں ہی ایسی تھیں وہ مجھ سے روٹھ نہ جاتی تو اور کیا کرتی مری خطائیں مری لغزشیں ہی ایسی تھیں کہیں دکھائی دئے ایک دوسرے کو مزید پڑھیں