چوتھی شادی کر کے ملا جی بہت شاداں ہوئے
اپنی قسمت کی بلندی دیکھ کر نازاں ہوئے
یوں جوانوں کی طرح لائے دلہن کو ساتھ میں
آ گئی ہو جیسے سلطانہ کہیں کی ہاتھ میں
پہلے ہی دن سارے گھر کا جائزہ اس نے لیا
اپنے شوہر کی نظر کا جائزہ اس نے لیا
چار کیلیں خاص کمرے میں نظر آئیں اسے
تین کیلوں پر دوپٹے بھی نظر آئے ٹنگے
ملا جی سے اس نے پوچھا یہ دوپٹے کس کے ہیں
یہ ہے کس کس کی نشانی یہ عطیے کس کے ہیں
ملا جی نے یوں دیا اس کے سوالوں کا جواب
اے مری پیاری دلہن اے آفتاب و مہتاب
بیگمات سابقہ جو اس جہاں سے اٹھ گئیں
یہ دوپٹے ہیں انہیں کی یادگار دل نشیں
جب تم اس دنیا سے اٹھ جاؤ گی اے جان جہاں
تب تمہارا بھی دوپٹہ ٹانگ دوں گا میں یہاں
بولیں بیگم موت کے پنجے میں شوہر آئے گا
اب دوپٹہ کا نہیں ٹوپی کا نمبر آئے گا
Load/Hide Comments